آگ خرید کے لائی نی میں
آگ خرید کے لائی
دنیا داری، قسمت ماری
شکلیں بدلےروز
دل کی ایک نہ چلنے دے اور
عقلیں بدلے روز
عشق کے کاروبار میں پڑ کر اچھا نفع کمایا
گھڑی گھڑی پل پل کو اپنے دل کا ماس کھلایا
تَن، مَن، دَھن سب بیچ دیا اور
بھاگ خرید کے لائی نی میں
بھاگ خرید کے لائی
کوئل لینے گھر سے نکلی
کاگ خرید کے لائی نی میں
کاگ خرید کے لائی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)