پہلے تو نسب لائیں مری جد سے زیادہ

پہلے تو نسب لائیں مری جد سے زیادہ
جو خود کو سمجھتے ہیں مرے قد سے زیادہ
اونچا بھی ہے ، سچا بھی ھے ، برکت میں بھی اعلیٰ
دبار محبت کسی مرقد سے زیادہ
جکڑا ہوا ہے دل میری اوقات سے بڑھ کر
بڑھ جاتی ھے بے چینی بھی اب حد سے زیادہ
اے درد بتا تو مجھے دنیا میں کہیں پر
ہے حسن مرے خال ، مرے خد سے زیادہ
جھلسائے تھے جس نے کئی وعدے بڑے سادے
وابستہ رہا میں اسی برگد سے زیادہ
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *