ہم نہ ہوں گے کسی ویرانے میں
ہم بھلے بولیں نہ بولیں لیکن
نام آجاتا ہے افسانے میں
دل عجب بگڑا ہوا بچہ ہے
عمر بیتی اسے سمجھانے میں
آنکھ اٹھتی ہی نہ تھی اس کی طرف
اس قدر رعب تھا دیوانے میں
اس قدر عمر رسیدہ دکھ ہے
عمر لگ جائے گی بتلانے میں
فرحت عباس شاہ