شاید تم نے ایک بار
مجھے کچھ دیر کے لئے
اپنا چہرہ اور انگلیوں کی پوریں سونپ دی تھیں
اور پھر شاید ایک بار تم نے
مجھے بتایا تھا
کہ میں تمہاری روح چھُو سکتا ہوں
اور تمہارے لفظ
لکھ سکتا ہوں
ہاں شاید صرف ایک بار
اور پھر اس کے بعد
جب میرے تمام کھلونے
اور کہانیوں والی کتابیں چوری ہو گئی تھیں
تو تم نے مجھ سے ذرا بھی افسوس نہیں کیا تھا
فرحت عباس شاہ