چھپ کر آنکھ بھگو لیتا ہوں

چھپ کر آنکھ بھگو لیتا ہوں
ہولے ہولے رو لیتا ہوں
زندہ لوگوں سے گھبرا کر
تیری قبر کو ہو لیتا ہوں
غم کے کاندھے پر سر رکھ کر
تھوڑا تھوڑا سو لیتا ہوں
اپنے دل میں خاموشی سے
سارا درد سمو لیتا ہوں
پھول بناتا ہوں زخموں کے
دکھ کے ہار پرو لیتا ہوں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم اکیلے ہیں بہت)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *