دن مصیبت کے ٹل گئے ہوتے

دن مصیبت کے ٹل گئے ہوتے
اپنا رستہ بدل گئے ہوتے
دل کی عحشت نے بڑھ کے گھیر لیا
ورنہ آگے نکل گئے ہوتے
تیرے غم نے قدم اکھیڑ دیے
ورنہ کب کے سنبھل گئے ہوتے
تم نے لوگوں کو کیوں توجہ دی
اپنے ہی آپ جل گئے ہوتے
شکر ہے ہم نہیں ہیں دن ورنہ
شام کے وقت ڈھل گئے ہوتے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *