ساری دنیا سے کٹا ہوتا ہے

ساری دنیا سے کٹا ہوتا ہے
جس کا ملبوس پھٹا ہوتا ہے
ہم جو سو کر بھی اٹھیں تو فرحت
جسم دردوں سے اٹا ہوتا ہے
وقت اچھا ہو تو ہر اک پتھر
میرے رستے سے ہٹا ہوتا ہے
وہ مجھے ملتی ہے جب آئندہ
پیار کچھ اور گھٹا ہوتا ہے
بات جب ہوتی ہے یک جہتی کی
شہر کا شہر بٹا ہوتا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *