شاہ مزاج تھے سائل کر کے کہتے ہو

شاہ مزاج تھے سائل کر کے کہتے ہو
سارا جیون گھائل کر کے کہتے ہو
کچے گھڑے پر تیرا کرتے تھے کچھ لوگ
سات سمندر حائل کر کے کہتے ہو
پیار میں بے پرواہی اچھی لگتی ہے
جان و دل سب مائل کر کے کہتے ہو
دل کی ساری باتیں سچ نہیں ہوتیں
اک اک دل کو قائل کر کے کہتے ہو
لوگوں کے کانوں سے دور رہے جھنکار
قدم قدم کو پائل کر کے کہتے ہو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – اول)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *