شہروں جیسی رونق ہے

شہروں جیسی رونق ہے
ویرانوں کے باسی میں
دھوپ اگانا چھوڑ بھی دو
میری مٹی پیاسی میں
کہاں تلک ساتھ آؤ گے
اتنی زرد اداسی میں
سب سے آگے نکل گیا
فرحت درد شناسی میں
کچھ بھی نہیں چاہت کے سوا
تیری جیون داسی میں
ولیوں جیسی باتیں ہیں
دل کے اس سنیاسی میں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *