عشق تو ایک ہی ہوتا ہے

عشق تو ایک ہی ہوتا ہے
روگ ہزاروں ہوتے ہیں
باتیں کرنے والے تو
لوگ ہزاروں ہوتے ہیں
دنیا داری کرنے کو
سوگ ہزاروں ہوتے ہیں
تیری میری بات الگ
دنیا کی اوقات الگ
ساون کی باتیں کچھ اور
آنکھوں کی برسات الگ
ویرانی کا دن مشکل
تنہائی کی رات الگ
چنگاری رہ جاتی ہے
دل پڑتا ہے اور سلگ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *