عشق سے دور ہٹاتے ہو

عشق سے دور ہٹاتے ہو
عشق مری بنیاد میں ہے
دیوانہ پن ہی تو ہے
میرے حصے میں آیا
ہم آوارہ لوگوں کا
رستے ساتھ نبھاتے ہیں
دل ہے اور محبت ہے
اک جوگی اک رستہ ہے
شور مچانے والوں پر
خاموشی سے ہنستا ہوں
ہنستے رہنے والوں پر
مجھ کو رونا آتا ہے
ہر پل رونے والوں کو
ہمت کرنا پڑتی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *