کشمکش
ٹھنڈے اور یخ بستہ لوہے کا لمس
وجود میں منتقل ہو چکا ہے
دہکتے ہوئے لوہے کا
آنکھوں میں
خوف کی ہتھیلی پر لکھا ہوا غُسل
وجود کو پاک نہیں کر سکتا
لمس ہی ناپاک ہو جائے تو کونسے جمنا کی تلاش ممکن ہو سکتی ہے
بہادری بھی خوف ہی سے جنم لیتی ہے
پاک ہو یا پلید
لرزش حصہ بن جاتی ہے
اور آہستہ آہستہ زرہ بکتر میں منتقل ہو جاتی ہے
فرحت عباس شاہ