کیسے ہو؟

کیسے ہو؟
کیسے ہو؟
اس تنہائی میں کیسے ہو؟
اور کیا کرتے ہو؟
کون کون یاد آتا ہے اور کیسی کیسی یادوں سے ڈر لگتا ہے؟
کیا کوئی غم، کوئی دکھ، کوئی رنجش دل بہلانے آتی ہے؟
کوئی سپنا کوئی ہول
کوئی آوارہ شکوہ
ویرانی کے کندھے پر سر رکھ کے تم پر ہنستا ہے؟
کیا۔۔۔۔گم سم چپ تصویریں، ٹیبل اور بیمار کتابیں
گونگی کھڑکی، ساکت پنکھا
اور لاچار سکوت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سانسو ں میں گرہوں پر گرہیں ڈال ڈال کے
دل کو دھکا دیتے ہیں؟
کیا دل کو دھکا دیتے ہیں؟
کچھ بولو ناں
کچھ بولو ناں
اس تنہائی میں کیسے ہو؟
اور کیا کرتے ہو؟
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *