مجھے گرد و پیش سے چھین کر مرا اضمحال مٹا دیا

مجھے گرد و پیش سے چھین کر مرا اضمحال مٹا دیا
یہ ہوا کہ تیرے ملال نے مرا ہر ملال مٹا دیا
یہ عجیب سلسلہ ہائے ہجر و فراق ہے نئے دور کا
کہیں خواب مجھ سے جُدا کیا تو کہیں خیال مٹا دیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *