محبت میں
ایسی دریا دلی اچھی نہیں
کچھ بھی باقی نہیں رہتا
ہر شے بہہ کے دور چلی جاتی ہے
کبھی کبھی کی پھوار
اور چھوٹی موٹی بارشیں
اور ندیاں
اور جھرنے اور آبشاریں
زیادہ پناہ ثابت ہوتی ہیں
محبت میں دریا دلی ایسی ہے
جیسے دریا میں
محبت اور دل
محبت میں دریا دلی اچھی نہیں
فرحت عباس شاہ