میری آنکھیں دھندلا گئی ہیں
میں نے تمہارے راستوں میں اگی ہوئی امید تکنا چھوڑ دی تھی
میرا دل میلا ہو گیا ہے
میں نے تمہاری محبت پر خود فریبی کا غلاف چڑھادیا تھا
میری روح جل گئی ہے
میں نے تمہارا غم بجھا دیا ہے
میرا جیون جیون نہیں رہا
میں نے تمہاری جدائی سے آنکھیں چُرا لی تھیں
اور اب میری آنکھیں دھندلا گئی ہیں
فرحت عباس شاہ