میں ڈرا نہیں
میں ڈرا نہیں
کسی کھال میں کسی اور کھا ل کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی جال میں کسی اور جال کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی چال میں کسی اور چال کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی حال میں کسی اور حال کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی سال میں کسی اور سال کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی رنگ میں کسی اور رنگ کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی ڈھنگ میں کسی اور ڈھنگ کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی ننگ میں کسی اور ننگ کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی سنگ میں کسی اور سنگ کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی جنگ میں کسی اور جنگ کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی خار میں کسی اور خار کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی دھار میں کسی اور دھار کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی ہار میں کسی اور ہار کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
کسی پیار میں کسی اور پیار کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
میں ڈرا نہیں
کسی نار میں کسی اور نار کو دیکھ کر بھی ڈرا نہیں
فرحت عباس شاہ