ہم المناک پرندے تیرے
پر بجاتے ہوئے جیسے کوئی ماتم کا جلوس
اشک آنکھوں میں لیے۔۔
اپنی پرواز کی بے سمتی پہ بس نوحہ کناں
کچھ نہیں ہم کو میسر ترے پرسے کے سوا
رات غم بانٹنے آتی ہے مگر
اور بڑھا دیتی ہے
شام دم بانٹنے آتی ہے مگر اور تھکا دیتی ہے
ہم المناک پرندے تیرے
اپنی بے وقت کی پرواز پہ شرمندہ ہیں
ہم کو حیرت ہے کہ ہم زندہ ہیں
فرحت عباس شاہ