ہم درد کے ماروں کی

ہم درد کے ماروں کی
راتیں بھی نہیں اپنی
پیاسے ہیں تو پیاسے ہیں
دریا ہو کہ صحرا ہو
جب چاہو پلٹ آنا
ہم راہ پہ بیٹھے ہیں
اک روح ہے مال اپنا
اک زخم جدائی ہے
ہم روز تمنا کے
صحرا سے گزرتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *