ہم سفر میں ہیں مگر موت کا ٹھہراؤ بھی

ہم سفر میں ہیں مگر موت کا ٹھہراؤ بھی
اس طرح ساتھ سفر میں ہے کہ محسوس نہ ہو
۔۔۔۔۔
رونقوں کی ہیں مری جان ہزاروں قسمیں
غم بیابانی سے بہتر ہے اگر کافی ہو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *