ہو ساجنا

ہو ساجنا
ہو۔۔۔۔ ہو ہو ہو ہو
ہو ہو ساجنا۔۔۔
ہو۔۔۔ساجنا
یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے
مری بے چینوں سے بھر دیا ہے
ہو۔۔۔۔ ہو ہو ہو ہو
ہو ہو۔۔۔۔ساجنا
درختوں سے لپٹ جاتا ہے آنچل
تو دل دھڑکن کی لے پر مست ہو کر
خوشی سے جھومتا جاتا ہے پاگل
یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے
مری بے چینوں سے بھر دیا ہے
گلے ملنے لگے ہیں پھول سارے
ہوائیں گنگنا کر کہہ رہی ہیں
دوانی درد اپنے بھول سارے
یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے
مری بے چینوں سے بھر دیا ہے
اتر آئی ہیں رنگوں کی بہاریں
گلابی کاسنی سرخ اور پیلی
کئی رنگوں کے پھولوں کی قطاریں
یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے
مری بے چینوں سے بھر دیا ہے
یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *