وقت تو ایک سکوت ہے
ایک عظیم سکوت
جس کے اندر دنیا اور دنیا میں ہم
اک بے مایہ شور ہیں
بس اک لمحہ بھر
اور پھر اس کے بعد اک لمبی گہری چُپ
وقت تو اک رستہ ہے
ایک طویل اور ختم نہ ہونے والا رستہ
جس پہ چاند، ستارے، دریا
لوگ، زمین اور موسم منظر
اپنی اپنی راہ پہ تھوڑا تھوڑا چل کر
اُڑتی دُھول میں مل جاتے ہیں
اور پھر اس کے بعد اک لمبا خالی رستہ
ایک عظیم سکوت
فرحت عباس شاہ
(کتاب – آنکھوں کے پار چاند)