سفر نے ڈھونڈ لیا ہے رہا سہا مرا دل
کچھ اس طرح سے کسی تعزیت کی آس میں تھا
کسی نے ہنس کے بھی دیکھا تو رو دیا مرا دل
ہے اپنی اپنی رسائی رہ محبت میں
ہے اپنا اپنا طریقہ ترا خدا مرا دل
نگر نے معجزہ مانگا تری محبت کا
تو جھوم جھوم کے صحراؤں سے اٹھا مرا دل
کسی نے جب بھی یہ پوچھا کہ کون ہے فرحت
تو مسکرا کے ہمیشہ یہی کہا مرا دل
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)