یہ تو جھوٹ ہے

یہ تو جھوٹ ہے
مری بات سن! مرے ساتھ چل
یہ جو شوخ رنگ ہیں ارد گرد فضاؤں میں
یہ ہیں عارضی
یہ جو سُر ہیں ٹھنڈی ہواؤں میں
یہ صحیح نہیں
یہ جو کھل رہے ہیں گلاب سے
یہ اداس ہیں
یہ جو مسکراتی ہے رہگزر
یہ سوال ہے
یہ جو گا رہا ہے شجر شجر
یہ تو خوف ہے
یہ جو ہنس رہا ہے نگر نگر
یہ تو جھوٹ ہے
یہ جو اڑ رہی ہے چٹان سی
یہ سحاب ہے
جو سمجھ رہے ہو مچان سی
یہ سراب ہے
یہ جو زندگی ہے، یہ زندگی
یہ تو خواب ہے
مری بات سن
مرے ساتھ چل
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *