مری جاں‘ ٹھیک کہتی ہو
ہماری اس محبت کا!
بھلا کیا فائدہ ہو گا
ہمارے درمیاں جو دوریاں ہیں
کم نہیں ہوں گی
کبھی بارش کے موسم میں
ہمیشہ ساتھ رہنے کی!
جو خواہش دل میں جاگی تھی
جو سپنے ہم نے دیکھے تھے
وہ سپنے ٹوٹ جائیں گے
مری جاں! ٹھیک کہتی ہو
مقدر کے لکھے کو ہی اگر تسلیم کرنا ہے
تو پھر ایسی محبت کا
کوئی بھی فائدہ کیسا؟
مگر اس کو اگر چاہو!
تو میری بے بسی کہہ لو
’’مجھے تم سے محبت ہے‘‘