مجھ کو باتیں کب آتی ہیں؟

مجھ کو باتیں کب آتی ہیں؟
میں تو بس خاموش سا شاعر
الفت، چاہت کے رنگوں سے
دل کی خالی تصویروں میں
کوئی محبت بھر دیتا ہوں
اور کبھی اپنے اشکوں سے
بنجر اس من کی دھرتی پر
کوئی محبت بودیتا ہوں
اور کبھی دیوار سے لگ کر
کوئی محبت رو دیتا ہوں
اور کبھی آنکھوں آنکھوں میں
ساری باتیں کہہ جاتا ہوں
میں اپنے اس پاگل پن میں
کتنا تنہا رہ جاتا ہوں
میں تو اک خاموش سا شاعر
مجھ کو باتیں کب آ تی ہیں؟
مجھ کو باتیں گر آتیں تو!
کیا تم مجھ کو چھوڑ کے جاتیں؟
میرے سپنے توڑ کے جاتیں؟
کیا میری آنکھوں میں غم کے
اتنے آنسو دے سکتیں تھیں؟
میرا کل سرمایہ تھا جو
کیاوہ مجھ سے لے سکتیں تھیں؟
گر مجھ کو باتیں آتیں تو!
اپنے لفظوں کے جادو سے
میں بھی تم کو خواب دکھاتا
تم سے ڈھیروں پیار جتاتا
تم کو اپنا میت بناتا
میں بھی تم سے وہ سب کہتا
جو تم سننے کی خواہش میں
مجھ کو ایسے چھوڑ آئیں تھیں
سارے رشتے توڑ آئیں تھیں
میں ٹہھراخاموش سا شاعر
مجھ کو باتیں کب آتی ہیں
مجھ کو باتیں گر آتیں تو
تم بھی مجھ کو میت بناتیں
میرے سارے خواب سجاتیں
یوں نہ تنہا چھوڑ کے جاتیں
میں ٹہھرا خاموش سا شاعر
کاش مجھے بھی باتیں آتیں!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *