اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں
اس نامِ محمد کے صدقے بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے
اس کو بھی پناہ مل جاتی ہے جو ڈوب گیا ہو گناہوں میں
گیسوئے محمد کی خوشبو اللہ اللہ کیا خوشبو ہے !
احساس معطر ہوتا ہے واللیل کی مہکی چھاؤں میں !
وہ بانیٔ دین مبین بھی ہے حٰم بھی ہے یٰسین بھی ہے
مسکینوں میں مسکین بھی ہے سلطانِ زمانہ شاہوں میں
سب جلوے ہیں اس صورت کے وہ صورت ہی وجہ اللہ ہے
اللہ نظر آجاتا ہے وہ صورت جب ہو نگاہوں میں !
اللہ کی رحمت کے جلوے اس وقت میسر ہوتے ہیں
سجدے میں ہوں جب آنکھیں پُر نم اور نامِ محمد آہوں میں
اس ناطق قرآں کی مدحت انسان کے بس کی بات نہیں
ممدوحِ خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں
واصف علی واصف