کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے

کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے
غم دل مرے رفیقو غم رائیگاں نہیں ہے

کوئی ہم نفس نہیں ہے کوئی رازداں نہیں ہے
فقط ایک دل تھا اب تک سو وہ مہرباں نہیں ہے

مری روح کی حقیقت مرے آنسوؤں سے پوچھو
مرا مجلسی تبسم مرا ترجماں نہیں ہے

کسی زلف کو صدا دو کسی آنکھ کو پکارو
بڑی دھوپ پڑ رہی ہے کوئی سائباں نہیں ہے

انہی پتھروں پہ چل کر اگر آسکو تو آؤ
مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے

مصطفی زیدی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *