دور اک گائوں میں

دور اک گائوں میں
چاند کی چھائوں میں
سبز کھیتوں کے دامن میں دو دل ملے
عہد و پیماں ہوئے
اور گجرے بندھے
چاند چمکتا رہا
مسکراتا رہا
پھر چلی ایک آندھی بڑے زور کی
اور کھیتوں کی ہریالی مرجھا گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔ تب اسی گائوں میں
بادلوں کے تلے
کچھ اندھیرا سا تھا
جب ذرا سا وہ بادل پرے ہٹ گیا
دونوں قبروں کے کتبے چمکنے لگے
چاند تکتا رہا
اور دھندلا گیا
سید ارشاد قمر
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *