مَاسِوا خاک‘ کچھ نہیں

مَاسِوا خاک‘ کچھ نہیں ملتا
پوری دنیا کی خاک چھانی ہے
دیکھ شیطانِ وصل دور ہی رہ
نیتِ ہجر میں نے باندھی ہے
خوف کیوں کھاؤں میں مصیبت کا
رات دن ماں دعائیں دیتی ہے
کلمۂ عشق پر یقین رکھو
یہی ایمان کی صفائی ہے
مجھ میں تُو ہے تو تجھ میں کیوں نہیں میں؟
کیوں وقارؔ اس قدر یہ دوری ہے؟
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *