وہ جب بھی اپنی اداؤں کی

وہ جب بھی اپنی اداؤں کی بات کرتے ہیں
تو ہم بہشت کی چھاؤں کی بات کرتے ہیں
یہ ’’میر جعفر و صادق‘‘ سے لوگ بھی دیکھو
ہمارے ساتھ وفاؤں کی بات کرتے ہیں
وہ جن کی ذات کے اندر بھی اک قفس ہے وقارؔ
وہ ہم سے تازہ ہواؤں کی بات کرتے ہیں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *