وہ میری سمت تو میں اُس

وہ میری سمت تو میں اُس کی سمت چلنے لگا
ہمارا پیار بھی خود ہم سے آج جلنے لگا
میں ایسی چال چلی وہ خدا بھی چیخ پڑا
میں ایسا ہاتھ کِیا‘ وقت ہاتھ مَلنے لگا
وہ چاہتی ہی نہیں تھی کہ میرے ساتھ چلے
سو اُس کو دیکھ کے میں راستہ بدلنے لگا
میں تیرے خوف سے خود اپنا نام بھول گیا
پھر ایک دن میں ترے خوف سے نکلنے لگا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *