آخرش اُس کو بھی گنوا چھوڑا
ایک جَھلّی سی سانولی لڑکی
جس نے پاگل مجھے بنا چھوڑا
سوچتا ہوں کہ کچھ خداؤں نے
بھولے لوگوں کو کیوں لڑا چھوڑا
جب مری جاں‘ ہوا کے حق میں تھی
میں نے جلتا دِیا بُجھا چھوڑا
ایک ایمان آ بچا مرے پاس
باقی جو بھی تھا‘ سب لُٹا چھوڑا
اس نے بھی اپنا دین چھوڑ دیا
میں نے بھی اپنا قافلہ چھوڑا
*
جب زمیں سے مجھے نکالا گیا
آسماں نے مجھے سنبھالا دیا