کون پہنچا وہاں جہاں ہیں آپ ۖ

کون پہنچا وہاں جہاں ہیں آپ ۖ
کہکشائوں کی کہکشاں ہیں آپ ۖ
آپ ۖ محبوبِِ کبریا لاریب
باعثِ خلقِ ہر جہاں ہیں آپ ۖ
جس جہاں میں ہے انبیاء کا قیام
بے گماں اس کا آسماں ہیں آپ ۖ
آپ کے دَم سے کُل بہاریں ہیں
باغِ جنت کے باغباں ہیں آپ ۖ
چشمِ آئینئہ الست کی ضو
عقلِ اولیٰ کے ترجمان ہیں آپ ۖ
دشتِ وحشت ہے اور زبوں حالی
واقفِ حالِ عاشقاں ہیں آپ ۖ
طالبِ رحمتِ خدا ہم سب
نطقِ فریادِ بندگاں ہیں آپ ۖ
ڈاکٹر سعادت سعید
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *