سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کا

سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کا
کچھ نگاہوں سے برستا ہے چرانا دل کا

ہائے دل اور دل زار کے ہم سے برتاؤ
اور پھر تم سے دل زار پہ آنا دل کا

شمع سے زینت پہلو ہے نہ پروانے سے
تم کو منظور ہے ہر طرح جلانا دل کا

ناصحو زلف کے الجھاؤ برے ہوتے ہیں
کچھ ہنسی کھیل سمجھتے ہو چھڑانا دل کا

قہر ڈھائے ترے اظہار تمنا نے ظہیر
حال کہتا ہے کسی سے کوئی دانا دل کا

ظہیر دہلوی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *