دل بڑی مشکلوں سے بستا ہے
میرے گائوں کے گھر ہیں سب کچے
ارے بادل کہاں برستا ہے
جو کبھی لوٹ کر نہیں آئے
ان سے ملنے کو دل ترستا ہے
عاشقی کا مقام کیا ہو گا
جہاں الفت کا بھائو سستا ہے
تیرے جانے کے بعد جانے کیوں
ہر کوئی شخص مجھ پہ ہنستا ہے
میری منزل جسے سمجھ بیٹھے
وہ میری خواہشوں کا رستہ ہے
دوست کہتی ہے اس کو کیوں ماہ رخ
جو تجھے ہر قدم پہ ڈستا ہے
ماہ رخ زیدی