اب ہے مشکل سنبھال

غزل
اب ہے مشکل سنبھال کر رکھنا
مت کہو دل سنبھال کر رکھنا
مجھ کو آنکھوں سے قتل ہونا ہے
چشمِ قاتل سنبھال کر رکھنا
دور رہنا سدا تکبّر سے
حرمتِ گِل سنبھال کر رکھنا
مشکلیں لاکھ راہِ شوق میں ہوں
شوقِ منزل سنبھال کر رکھنا
کوئی نقطہ لگے نہ حرف آئے
شیشۂ دل سنبھال کر رکھنا
اِس پہ لکھّا ہے بھول جا راغبؔ
دل پہ یہ سِل سنبھال کر رکھنا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: یعنی تُو
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *