یاسمن یا گلاب سا کچھ ہے
میری آنکھوں میں خواب سا کچھ ہے
ہر گھڑی اضطراب سا کچھ ہے
ہجر ہے یا عذاب سا کچھ ہے
ذہن و دل ہو رہے ہیں تابندہ
طاق میں آفتاب سا کچھ ہے
بالیقیں دوستوں کے سینے میں
دل نہیں ہے کباب سا کچھ ہے
تجھ سے ملنے کی آس میں ہردم
ذہن و دل میں حساب سا کچھ ہے
زندگی ہی بدل گئی راغبؔ
عشق بھی انقلاب سا کچھ ہے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ