یاد بہت جب اپنے آتے ہیں
کیسے کیسے سپنے آتے ہیں
کچھ آتے ہیں دل کو تڑپانے
اور کچھ لوگ تڑپنے آتے ہیں
ریگِ رواں کی صورت اُڑ اُڑ کر
صحراؤں میں کھپنے آتے ہیں
جاتے ہیں یادوں کے گہر چننے
یاد کی مالا جپنے آتے ہیں
قسمت جن کو چن لے وہ راغبؔ
ہجر کی آگ میں تپنے آتے ہیں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس