وفاداری میں جب کمزور ٹھہرے
بھلا کیسے وفا کی ڈور ٹھہرے
کسی کا شور و شر بھی امن پرور
کہیں آہ و فغاں بھی شور ٹھہرے
وہ لے کر امن کا پرچم اُٹھے ہیں
طبیعت سے جو آدم خور ٹھہرے
کہیں گے ہم سدا ظالم کو ظالم
رہیں چپ جن کے دیدے کور ٹھہرے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ