وادیِ عشق میں اب گم ہو جاؤں
مجھ میں بس جاؤ کہ میں تم ہو جاؤں
تیرے چہرے سے پڑھا جائے مجھے
تیری آنکھوں کا تکلّم ہو جاؤں
میں بکھر جاؤں لبِ نازک پر
تیرے نغموں کا ترنّم ہو جاؤں
بجھتی آنکھوں میں چمکتا ہوا خواب
خشک ہونٹوں پہ تبسّم ہو جاؤں
ولولہ خیز محبت دل میں
روح میں تیری طلاطم ہو جاؤں
مسکرانے لگوں یوں ہی راغبؔ
اور یوں ہی کبھی گم صم ہو جاؤں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: یعنی تُو