ہے ستم اُن کی بھی جان پر دیس میں
اور ہم بھی پریشان پردیس میں
جان دیتے تھے جو آن پر دیس میں
مٹ گئی اُن کی پہچان پردیس میں
سب کی تقدیر میں شادمانی نہیں
رہ رہے ہیں جو انسان پردیس میں
ہے نگاہوں کو ہر دم تِری جستجو
ہر گھڑی ہے تِرا دھیان پردیس میں
گر یہ دھوکہ نہیں ہے تو راغبؔ ہے کیا
تیرے ہونٹوں پہ مُسکان پردیس میں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس