منحرف بھی ہو کبھی معمول سے
روز استقبال مت کر پھول سے
ہر طرف عریانیت عریانیت
بھر گئیں آنکھیں ہماری دھول سے
پِل پڑے یادوں کے لشکر آج پھر
بھولنا چاہا تھا تجھ کو بھول سے
بے حسی کے شہر میں قاتل ہے کون
پوچھنا شاید پڑے مقتول سے
مہرباں ہو جائے یوں راغبؔ کوئی
کربِ جاں معروف ہو مجہول سے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: یعنی تُو