ہو مشعلِ ہدایت قرآن زندگی بھر
قائم رہے خدایا ایمان زندگی بھر
تیرا کرم ہے تو نے مومن ہمیں بنایا
بھولیں نہ ہم یہ تیرا احسان زندگی بھر
تو ہی ہمارا خالق، رازق بھی تو ہمارا
تو ہی کرے گا مشکل آسان زندگی بھر
تیرے کرم سے کشتی جب ہے رواں ہماری
یارب رہے معاون طوفان زندگی بھر
بندے جو راہِ حق پر ہیں گامزن خدایا
بھٹکا سکے نہ ان کو شیطان زندگی بھر
عہدِ طفولیّت ہو پیری ہو یا جوانی
مجبور و ناتواں ہے انسان زندگی بھر
سارے جہان کو ہم پیغامِ حق سنائیں
کوشش یہی ہو اپنی ہر آن، زندگی بھر
تیری رضا کی خاطر ہر شَے نثار کر دیں
قائم رہے یہ دل میں ارمان زندگی بھر
راغبؔ کو بخش دے تُو صبر و سکوں کی دولت
روشن رہے لبوں پر مُسکان زندگی بھر
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس