کیا خوشامد شعار

غزل
کیا خوشامد شعار ہوتے ہیں
صرف مطلب کے یار ہوتے ہیں
دولتِ دردِ دل ہے جن کے پاس
وہ بڑے غم گسار ہوتے ہیں
زندگی سے جو مطمئن ہیں وہی
اہلِ صبر و قرار ہوتے ہیں
قابلِ اعتبار ہی اکثر
قاتلِ اعتبار ہوتے ہیں
شعر ہوتے ہیں بے شمار مگر
سب کہاں شاہکار ہوتے ہیں
آپ جیسے ہی اہلِ فن راغبؔ
باعثِ افتخار ہوتے ہیں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *