کبھی مت آگہی سے دور رہنا
حصارِ تیرگی سے دور رہنا
نصیحت مت کرو اے خیر خواہو!
کٹھن ہے شاعری سے دور رہنا
کبھی مت ساتھ رہنا بزدلوں کے
ہمیشہ بزدلی سے دور رہنا
وہ جس کے ساتھ رہنا ہم نے چاہا
پڑا ہم کو اُسی سے دور رہنا
بس اِک کا بندہ بن کر زندگی بھر
ہر اِک کی بندگی سے دور رہنا
دیارِ غیر میں اِک عمر راغبؔ
پڑا اپنی خوشی سے دور رہنا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس