غلط ہے ہر جگہ

غزل
غلط ہے ہر جگہ ایثار کرنا
نہ مانے دل تو مت اقرار کرنا
میں اِک اعلان ہوں امن و اماں کا
مجھے چسپاں سرِ دیوار کرنا
یقیں آتا نہیں وعدوں پہ اُن کے
جنھیں آتا نہیں انکار کرنا
یہاں گھُٹ گھُٹ کے مرنے سے ہے بہتر
وہیں چھوٹا سا کاروبار کرنا
کسی کا آج کل یہ مشغلہ ہے
کسی کی زندگی دشوار کرنا
کوئی آساں نہیں اے کشتیِ دل
تمنائوں کا دریا پار کرنا
کہاں ہر شخص کے بس میں ہے راغبؔ
کسی سے درد کا اظہار کرنا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *