روٹھنا مت کہ منانا

غزل
روٹھنا مت کہ منانا نہیں آتا مجھ کو
پیار آتا ہے جتانا نہیں آتا مجھ کو
آسماں سر پر اُٹھانا نہیں آتا مجھ کو
بات بے وجہ بڑھانا نہیں آتا مجھ کو
مجھ کو ڈر ہے کہ مِرا جھوٹ نہ پکڑا جائے
غیر کی طرح بہانہ نہیں آتا مجھ کو
کس طرح خود کو خسارے سے بچاؤں آخر
کوئی اندازِ زمانہ نہیں آتا مجھ کو
موت کے وقت بھی آئے گا بلاوا راغبؔ
بن بلائے کہیں جانا نہیں آتا مجھ کو
جنوری ۲۰۱۲ءغیر طرحی
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: غزل درخت
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *