ڈوب جانا ہی اُس کو

غزل
ڈوب جانا ہی اُس کو تھا آخر
کچّی مٹّی کا تھا گھڑا آخر
ہم سے کیا ہو گئی خطا آخر
ساری دنیا ہے کیوں خفا آخر
کام آتی نہیں کوئی تدبیر
کیا ہے قسمت میں اے خدا آخر
تیری فرقت میں بھی دھڑکنے کا
کر لیا دل نے حوصلہ آخر
اس قدر کس کو دور ہونا تھا
کون اتنا قریب تھا آخر
ہم نے کوشش ہزار کی راغبؔ
جو لکھا تھا وہی ہوا آخر
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *