خواب میں دیدار کیا

غزل
خواب میں دیدار کیا تیرا ہوا
دل اُسی منظر میں ہے اُلجھا ہوا
اے غمِ دوراں وہ عشقِ اولیں
اور اُس دیوانگی کو کیا ہوا؟
ایسا لگتا ہے مجھے آنسو ہوں میں
جب بھی ملتا ہے کوئی روتا ہوا
رکھ یقیں اچھّا ہی ہوگا عمر بھر
اور جو کچھ بھی ہوا اچھّا ہوا
ہو گئے اشعار عکسِ زندگی
دل ہمارا جب سے آئینا ہوا
کوششِ پیہم ہوئی راغبؔ مگر
جو ہوا تقدیر کا لکھا ہوا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *